اصحابِ فیل پر نزولِ عذاب: ایک عبرت آموز واقعہ

 


اصحابِ فیل پر نزولِ عذاب: ایک عبرت آموز واقعہ

از قلم: مفتی عثمان صدیقی


تمہید

تاریخِ انسانیت میں کئی واقعات ایسے گزرے ہیں جن میں اللہ تعالیٰ نے اپنی قدرت کا ظہور کر کے سرکشوں کو ہلاک کر دیا۔ ان میں ایک واقعہ اصحابِ فیل کا بھی ہے، جو قرآن کریم کی سورہ الفیل میں اختصار کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف اللہ تعالیٰ کی قدرت کا مظہر ہے بلکہ اس میں امتِ محمدیہ کے لیے عظیم سبق اور عبرت بھی پوشیدہ ہے۔


قرآنی حوالہ

اللہ تعالیٰ قرآنِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے:

أَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِأَصْحَابِ الْفِيلِ ۝
أَلَمْ يَجْعَلْ كَيْدَهُمْ فِي تَضْلِيلٍ ۝
وَأَرْسَلَ عَلَيْهِمْ طَيْرًا أَبَابِيلَ ۝
تَرْمِيهِمْ بِحِجَارَةٍ مِّن سِجِّيلٍ ۝
فَجَعَلَهُمْ كَعَصْفٍ مَّأْكُولٍ ۝
(سورۃ الفیل، آیت 1 تا 5)

ترجمہ:
"کیا تم نے نہیں دیکھا کہ تمہارے رب نے ہاتھی والوں کے ساتھ کیا کیا؟ کیا اس نے ان کی چال کو ناکام نہیں کر دیا؟ اور ان پر جھنڈ کے جھنڈ پرندے بھیجے، جو ان پر سخت پتھروں کی بارش کرتے رہے، پس اس نے انہیں کھائے ہوئے بھس کی طرح کر دیا۔"


اصحابِ فیل کون تھے؟

اصحابِ فیل وہ لشکر تھا جو ابرحہ کی قیادت میں یمن سے مکہ مکرمہ کی طرف روانہ ہوا تاکہ کعبۃ اللہ کو گرا دے۔ ابرہہ، حبشہ (ایتھوپیا) کا گورنر تھا اور اس نے صنعاء میں ایک عظیم گرجا (کلیسا) تعمیر کروایا تھا تاکہ عرب وہاں آ کر حج کریں، مگر جب عربوں نے اس کی بے حرمتی کی تو وہ غصے سے بھر گیا اور قسم کھائی کہ کعبہ کو مسمار کر دے گا۔


ابابیل کا لشکر اور اللہ کا عذاب

ابرحہ نے اپنے ساتھ ہاتھیوں پر مشتمل ایک لشکر تیار کیا، جس میں سب سے بڑا ہاتھی محمود تھا۔ جیسے ہی لشکر مکہ کے قریب پہنچا، اللہ تعالیٰ کا عذاب نازل ہوا۔ آسمان سے چھوٹے چھوٹے پرندے (ابابیل) آئے، جن کے پنجوں اور چونچوں میں پکی ہوئی مٹی کے چھوٹے پتھر تھے۔ یہ پتھر اصحابِ فیل پر اس طرح گرے کہ وہ چیچک زدہ ہو کر مرنے لگے۔

ابابیل آئے، عذاب ساتھ لائے،
ہر پتھر نے ہاتھیوں کو خاک میں ملایا۔


تاریخی ماخذ

  1. تاریخ ابن کثیر میں ہے:

    "جب ابرہہ کا لشکر وادی محسر میں پہنچا تو اللہ نے پرندے بھیجے جنہوں نے ان پر پتھر برسائے اور لشکر تباہ ہو گیا۔"

  2. تاریخ طبری میں مذکور ہے:

    "یہ واقعہ رسول اللہ ﷺ کی پیدائش سے کچھ ہی عرصہ قبل پیش آیا، اسی لیے اُس سال کو 'عام الفیل' کہا جاتا ہے۔"

  3. سیرت ابن ہشام کے مطابق:

    "ہاتھی کا سردار (محمود) جب مکہ کی طرف بڑھایا جاتا تو وہ زمین پر بیٹھ جاتا اور نہ چلتا۔"


حرمِ کعبہ کی حرمت کا اعلان

یہ واقعہ نہ صرف کعبہ کی حرمت کا اعلان تھا بلکہ یہ اعلانِ عام تھا کہ:

یہ گھر اللہ کا ہے، اور اللہ خود اس کا محافظ ہے۔

نہ اس وقت کوئی لشکر تھا، نہ تلواریں، نہ فوج، صرف اللہ تعالیٰ کی مدد آئی اور دشمن صفحۂ ہستی سے مٹ گیا۔


عبرتناک انجام

اصحابِ فیل کے عبرتناک انجام کے بعد ابرہہ بھی زندہ واپس نہ جا سکا۔ اس کا جسم گلنے سڑنے لگا، اعضاء ٹوٹ ٹوٹ کر گرنے لگے، یہاں تک کہ وہ اپنے ہی وطن میں عبرت کا نشان بن کر مر گیا۔


عبرت اور سبق

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

"أَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ"
(کیا تم نے نہیں دیکھا...)

یعنی یہ صرف ماضی کی داستان نہیں، بلکہ ہر دور کے انسان کے لیے ایک پیغام ہے کہ جو اللہ کے گھر، دین، اور بندوں پر ظلم کرے گا، وہ اسی طرح ذلیل و خوار ہوگا۔


نبی کریم ﷺ کی ولادت اور عام الفیل

اصحابِ فیل کا واقعہ وہی سال ہے جس سال رحمت للعالمین ﷺ کی ولادت ہوئی۔ گویا اللہ تعالیٰ نے دشمنوں کا صفایا کر کے دنیا کو نبی آخر الزماں ﷺ کی آمد کے لیے صاف کر دیا۔

عرب میں ظلم بڑھا تو رب نے دکھایا زور،
کعبہ بچا، عذاب آیا، پھر آیا نور۔


اہم نکات

  • ابرہہ کا اصل مقصد سیاسی و دینی تسلط تھا۔

  • اللہ تعالیٰ نے بغیر انسانی لشکر کے اپنے دشمنوں کو تباہ کر دیا۔

  • کعبہ کی حفاظت کا وعدہ خود اللہ نے کیا۔

  • یہ واقعہ نبی کریم ﷺ کی نبوت کی تمہید تھا۔


اصحابِ فیل پر اشعار

کعبہ پہ جب چلی تھی آندھی ظلم کی،
رب نے بھیجی ابابیل، بخش دی عزتِ حرم کی۔

نہ تلوار چلی، نہ نیزہ لگا،
رب کا نظام ہی کافی تھا، دشمن ہَوا ہو گیا۔


نتیجہ

اصحابِ فیل پر نازل ہونے والا عذاب ایک واضح اور ناقابلِ انکار نشانی ہے اللہ کی قدرت، قہر، اور حمایتِ حرم کی۔ جو لوگ اللہ کے گھروں، دین، اور نیک بندوں سے دشمنی رکھتے ہیں، ان کا انجام عبرتناک ہوتا ہے۔ قرآن نے اس واقعے کو مختصر مگر مؤثر انداز میں ذکر کر کے ہمیں متنبہ کیا کہ طاقت اور سازش کبھی حق کے مقابلے میں کامیاب نہیں ہو سکتی۔


مآخذ و حوالہ جات

  1. القرآن الکریم، سورۃ الفیل

  2. تاریخ ابن کثیر، جلد 1، صفحہ 266

  3. تاریخ طبری، جلد 2، واقعہ ابرہہ

  4. سیرت ابن ہشام، جلد 1

  5. تفسیر ابن جریر طبری، سورۃ الفیل


Comments

Popular posts from this blog

نماز کی فضیلت

Namaz ki Fazilat Quran or Hadaith Ki Roshni Mn

Shan e Bait ul Maqdas