خلافتِ صدیقِ اکبرؓ اور شانِ صدیقِ اکبرؓ فقہِ حنفی کی روشنی میں
-
# خلافتِ صدیقِ اکبرؓ اور شانِ صدیقِ اکبرؓ فقہِ حنفی کی روشنی میں
## تمہید
اسلامی تاریخ کے درخشاں ابواب میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا مقام نہایت بلند و بالا ہے۔ آپؓ کا لقب "صدیق" رسول اکرم ﷺ کی زبانِ مبارک سے عطا ہوا، اور "خلیفۂ رسول اللہ ﷺ" ہونے کا شرف آپؓ کو نصیب ہوا۔ فقہِ حنفی کی روشنی میں خلافتِ صدیقِ اکبرؓ ایک اجماعی امر ہے اور ان کی شان و عظمت پر علماء کرام کا اتفاق ہے۔
---
## شانِ صدیقِ اکبرؓ قرآن و حدیث کی روشنی میں
### قرآن مجید سے استدلال
اللہ تعالیٰ نے قرآن میں حضرت ابوبکر صدیقؓ کا ذکر ان الفاظ میں فرمایا:
> **"إِذْ يَقُولُ لِصَاحِبِهِ لَا تَحْزَنْ إِنَّ اللَّهَ مَعَنَا"**
> (سورہ التوبہ: 40)
یہ آیت غارِ ثور میں نازل ہوئی جہاں رسول اللہ ﷺ نے حضرت ابوبکرؓ سے فرمایا: "غم نہ کرو، بے شک اللہ ہمارے ساتھ ہے۔" یہاں "صاحب" سے مراد حضرت ابوبکرؓ ہیں، جو رسول اللہ ﷺ کے رفیقِ سفر، رفیقِ غار اور رفیقِ دین تھے۔
### حدیث شریف سے استدلال
حضرت علیؓ روایت کرتے ہیں:
> **"افضل الناس بعد النبی ﷺ ابو بکر، ثم عمر، ثم عثمان، ثم علی"**
> (مصنف ابن ابی شیبہ، جلد 6، صفحہ 350)
یہ روایت فقہائے احناف کے نزدیک مستند ہے۔ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ بھی حضرت ابوبکرؓ کو تمام صحابہ پر افضل مانتے ہیں۔
---
## خلافتِ صدیقِ اکبرؓ کی شرعی حیثیت
### فقہِ حنفی کی رو سے خلافت کا اصول
فقہائے احناف کے نزدیک خلافت کے لیے چار شرائط لازم ہیں:
1. عدل و تقویٰ
2. علم دین
3. شجاعت و سیاست
4. قریشی ہونا
حضرت ابوبکر صدیقؓ ان تمام صفات کے حامل تھے۔ اسی وجہ سے صحابہ کرامؓ نے متفقہ طور پر انہیں خلیفہ منتخب کیا۔
### خلافتِ صدیقؓ پر اجماع
امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے شاگرد، امام ابو یوسف رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
> **"فأجمع الصحابة رضوان الله علیهم علی خلافة أبی بکر، وکان ذلک إجماعاً صحیحاً"**
> (کتاب "الآثار" از امام محمد، باب الإمامة)
یعنی صحابہ کرامؓ کا حضرت ابوبکرؓ پر اجماع ہوا، جو شرعاً صحیح اور واجب الاتباع ہے۔
---
## حضرت صدیقِ اکبرؓ کی سیرت کے درخشاں پہلو
### ایمان کی بلندی
حضرت عمرؓ فرماتے ہیں:
> **"اگر ابوبکرؓ کے ایمان کو ایک ترازو میں اور امت کے ایمان کو دوسرے میں رکھا جائے تو ابوبکرؓ کا ایمان بھاری ہوگا"**
> (مستدرک حاکم، جلد 3، صفحہ 67)
### قربانی اور ایثار
غزوۂ تبوک میں آپؓ نے اپنا پورا مال راہِ خدا میں دے دیا۔ جب نبی کریم ﷺ نے پوچھا: "کیا چھوڑا؟" تو عرض کیا: **"اللہ اور اس کا رسولﷺ"**
### رفاقتِ مصطفیٰ ﷺ
صدیقِ اکبرؓ وہ واحد صحابی ہیں جنہیں رسول اللہ ﷺ نے غارِ ثور میں اپنے ساتھ لیا اور "صاحب" کا لقب عطا فرمایا۔
---
## فقہِ حنفی میں مقامِ صدیقؓ
امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
> **"إن أبا بکر أفضل هذه الأمة بعد النبي ﷺ، وهو أول الخلفاء الراشدين"**
> (فقہ اکبر، شرح ملا علی قاری)
### خلافتِ راشدہ کی ابتدا
فقہ حنفی کی مشہور کتاب "الدر المختار" میں لکھا ہے:
> **"الأئمة بعد النبي ﷺ بالترتیب: أبو بكر، ثم عمر، ثم عثمان، ثم علی"**
> (الدر المختار، باب الإمامة)
---
## مناقبِ صدیق اکبرؓ
### نعتیہ اشعار
**دل میں اُتر گئی ہے صدیق کی صداقت**
**ایسا رفیقِ حق تھا، جو خود حق کی علامت**
**غار کی تنہائی میں، دل کی یہ صدا تھی**
**اللہ ہمارے ساتھ ہے، اکبرؓ کی وفا تھی**
**دین کو جو ملا سہارا، وہ صدیقؓ کا کردار تھا**
**نبوت کے بعد سب سے اعلیٰ، خلافت کا معیار تھا**
---
## حضرت صدیق اکبرؓ کے اجتہادات اور دینی خدمات
1. **جھوٹے مدعیانِ نبوت کے خلاف جہاد** – مسیلمہ کذاب کے خلاف لشکر بھیجا۔
2. **زکوٰۃ کے انکار پر قتال** – فرمایا: "جو اونٹ کی رسی بھی روکے گا، میں اس سے قتال کروں گا۔"
3. **قرآن کی جمع و تدوین** – حضرت زید بن ثابت کی سربراہی میں قرآن مجید کو ایک جگہ جمع کروایا۔
4. **فوجِ اسامہ کی روانگی** – رسول اللہ ﷺ کی وصیت پر عمل کرتے ہوئے فوج روانہ کی۔
---
## خلفائے راشدین کی ترتیب اور حضرت صدیقؓ کی افضلیت
### احادیث کی روشنی میں ترتیبِ خلافت
1. **ابوبکر صدیقؓ**
2. **عمر فاروقؓ**
3. **عثمان غنیؓ**
4. **علی المرتضیٰؓ**
یہی ترتیب فقہ حنفی میں بھی مانی جاتی ہے، اور یہی اہلِ سنت کا اجماعی عقیدہ ہے۔
---
## موجودہ دور کے لیے سبق
حضرت ابوبکرؓ کی زندگی ہمیں سکھاتی ہے:
* **قیادت میں تقویٰ کی اہمیت**
* **حق پر ثابت قدمی**
* **عاجزی و انکساری**
* **دینی معاملات میں غیرتِ ایمانی**
---
## اشعار میں اظہارِ عقیدت
**صدیقؓ کی وفا کی دنیا ہے آج قائل**
**حق کے لیے جو لڑا، تھا وہی سچا فاضل**
**پہلا خلیفہ، پہلا فدائی، پہلا رفیقِ راہ**
**اسلام جس پہ ناز کرے، وہ ہے صدیقِ پناہ**
---
## نتیجہ
حضرت ابوبکر صدیقؓ کی خلافت نہ صرف امت کے اتحاد کی بنیاد تھی بلکہ فقہِ حنفی کے اصولوں کے عین مطابق تھی۔ ان کی شخصیت، کردار، قربانی اور خلافت اسلامی تاریخ کا روشن باب ہے۔ ہمیں ان کی سیرت سے رہنمائی لے کر موجودہ دور کے مسائل کا حل تلاش کرنا چاہیے۔
---
## حوالہ جات
1. **القرآن الکریم** – سورہ التوبہ: آیت 40
2. **صحیح بخاری** – کتاب المناقب، حدیث 3654
3. **مسند احمد بن حنبل** – حدیث حضرت علیؓ
4. **فقہ اکبر** – امام ابو حنیفہؒ
5. **شرح فقہ اکبر** – ملا علی قاری
6. **الدر المختار** – علامہ حصكفي
7. **مستدرک حاکم** – جلد 3، صفحہ 67
8. **مصنف ابن ابی شیبہ** – جلد 6، صفحہ 350
9. **الآثار** – امام محمدؒ، باب الإمامة
---
Comments