"خلافتِ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ اور شانِ عثمان غنی رضی اللہ عنہ"۔


## خلافتِ حضرت عثمان غنیؓ اور شانِ عثمان غنیؓ

 ### تعارف:

 حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ، خلیفۂ سوم، جامع القرآن، ذو النورین، عشرہ مبشرہ میں شامل، نبی کریم ﷺ کے خاص صحابی اور سسر تھے۔  آپ کی خلافت ایک درخشاں باب ہے جو اسلامی تاریخ میں عدل، اصلاح، فتوحات اور صبر و استقامت کی مثال بن کر چمکتا ہے۔  اس مضمون میں ہم ان کی خلافت کے حالات، خدمات اور فضائل کا احاطہ کریں گے۔

 ---

 ## نسب و ابتدائی زندگی:

 آپ کا نام عثمان، کنیت ابو عبداللہ اور لقب **ذوالنورین** ہے کیونکہ آپ نے نبی کریم ﷺ کی دو صاحبزادیوں، حضرت رقیہؓ اور حضرت ام کلثومؓ سے نکاح کیا۔

 **حوالہ:**

 * ابن سعد، الطبقات الکبریٰ، جلد 3، صفحہ 36

 * صحیح بخاری، حدیث نمبر: 3697

 آپ قریش کے معزز خاندان بنو اُمیہ سے تعلق رکھتے تھے۔  آپ بچپن ہی سے پاکیزہ، سلیم الطبع اور نرم خو تھے۔

 ---

 ## قبولِ اسلام:

 حضرت عثمان رضی اللہ عنہ ان ابتدائی افراد میں سے تھے جنہوں نے دعوتِ اسلام کو لبیک کہا۔  آپ حضرت ابوبکر صدیقؓ کے ذریعے ایمان لائے۔

 **حوالہ:**

 * طبری، تاریخ الرسل والملوک، جلد 2، صفحہ 58

 * ابن ہشام، السیرة النبویہ، جلد 1، صفحہ 246

 ---

 ## ہجرتیں:

 آپ نے دو بار ہجرت فرمائی:

 1.  حبشہ کی طرف

 2.  مدینہ منورہ کی طرف

 آپ اور حضرت رقیہؓ نے سب سے پہلے حبشہ کی طرف ہجرت کی، یہ اسلام کی پہلی ہجرت تھی۔

 ---

 ## شانِ عثمان غنیؓ:

 ### 1.  ذو النورین ہونا:

 نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

 > "اگر میری دس بیٹیاں ہوتیں تو میں عثمان سے ان سب کا نکاح کر دیتا۔"

 > **(مسند احمد، حدیث 528)**

 یہ حدیث آپ کی عظیم شان کی غماز ہے۔

 ### 2.  حیاء کا پیکر:

 حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:

 > "نبی ﷺ نے فرمایا: عثمان سے حیاء کرو جیسا کہ فرشتے بھی اس سے حیاء کرتے ہیں۔"

 > **(صحیح مسلم، حدیث 2401)**

 ### 3.  سخاوت کی مثال:

 غزوۂ تبوک کے موقع پر حضرت عثمانؓ نے 950 اونٹ، 50 گھوڑے اور ہزاروں دینار اللہ کی راہ میں دیے۔

 **نبی کریم ﷺ نے فرمایا:**

 > "آج کے بعد عثمان جو چاہے کرے، اس پر کوئی گناہ نہیں۔"

 > **(ترمذی، حدیث 3701)**

 ---

 ## خلافتِ عثمان غنیؓ:

 ### انتخابِ خلافت:

 حضرت عمر فاروقؓ کے بعد چھ رکنی شوریٰ بنی، جس میں حضرت عبدالرحمٰن بن عوفؓ نے مشوروں کے بعد حضرت عثمان غنیؓ کو خلیفہ منتخب کیا۔

 **حوالہ:**

 * طبری، تاریخ الرسل، جلد 3، صفحہ 200

 * ابن اثیر، الکامل فی التاریخ، جلد 3

 ### خلافت کا دورانیہ:

 آپ کی خلافت تقریباً **12 سال** رہی:

 * پہلے 6 سال: امن، فتوحات اور ترقی

 * آخری 6 سال: فتنوں اور بغاوتوں کا دور

 ---

 ## فتوحاتِ اسلامی:

 حضرت عثمانؓ کے دور میں اسلام نے بے مثال فتوحات حاصل کیں:

 1.  **شمالی افریقہ** (تیونس، الجزائر)

 2.  **طرابلس، مراکش**

 3.  **ارمینیا، آذربائیجان، طبرستان**

 4.  **بحری بیڑہ کی بنیاد اور قبرص کی فتح**

 **حوالہ:**

 * البدایہ والنہایہ، ابن کثیر، جلد 7

 * فتوح البلدان، بلاذری

 ---

 ## قرآن مجید کی تدوین:

 اسلامی تاریخ کا سب سے اہم کارنامہ حضرت عثمانؓ کی زیر نگرانی قرآنِ مجید کو **یکساں لہجے اور رسم الخط** میں جمع کرنا ہے۔

 حضرت حذیفہ بن یمانؓ کی تجویز پر، حضرت عثمانؓ نے زید بن ثابتؓ کی سربراہی میں کمیٹی بنائی جس نے تمام صحابہؓ سے مصحف جمع کر کے **"مصحفِ عثمانی"** تیار کیا۔

 **حوالہ:**

 * صحیح بخاری، کتاب فضائل القرآن، حدیث: 4987

 * الاتقان فی علوم القرآن، سیوطی، جلد 1، صفحہ 130

 ---

 ## عدل و انصاف:

 حضرت عثمان غنیؓ نے قاضیوں کا نظام مضبوط کیا، گورنروں کو ہدایت کی کہ ظلم نہ کریں، اور بیت المال کو شفاف طریقے سے چلایا۔

 ---

 ## صبر و استقامت:

 فتنوں کا آغاز عراق و مصر سے ہوا، منافقین نے حضرت عثمانؓ پر الزامات لگائے۔  مگر آپ نے صبر کا دامن نہ چھوڑا۔

 آپ نے فرمایا:

 > "میں وہ پہلا شخص نہیں بننا چاہتا جو خلافت کے لیے خون بہائے۔"

 آپ نے مدینہ چھوڑنے، افواج بلوانے، اور جنگ کی ہر پیشکش کو رد کیا۔  آخرکار **18 ذوالحجہ 35 ہجری** کو روزہ کی حالت میں، قرآن پڑھتے ہوئے شہید کر دیے گئے۔

 ---

 ## شہادت:

 شہادت کے وقت آپ کے ہاتھ میں قرآنِ مجید تھا اور خون کی بوندیں سورۃ البقرہ کی اس آیت پر گریں:

 > فَسَيَكْفِيكَهُمُ اللَّهُ ۚ وَهُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ

 > **(البقرہ: 137)**

 ---

 ## حضرت عثمانؓ کے فضائل:

 ### 1.  عشرہ مبشرہ میں شامل:

 وہ دس صحابہؓ جنہیں نبی ﷺ نے دنیا میں جنت کی بشارت دی، ان میں حضرت عثمانؓ بھی شامل ہیں۔

 **حوالہ:**

 * ترمذی، حدیث: 3747

 ### 2.  جنت کی ضمانت:

 نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

 > "عثمان جنت میں جائے گا اور اس پر کوئی فتنے کی آفت نہیں ہوگی۔"

 > **(مسند احمد، حدیث: 490)**

 ### 3.  جامع القرآن:

 یہ وہ اعزاز ہے جو صرف حضرت عثمانؓ کو حاصل ہوا کہ پوری امت کو ایک قرآن پر متحد کیا۔

 ---

 ## چند اشعار میں خراجِ عقیدت:

 دلوں میں روشنی، ذکرِ عثمانِ غنیؓ سے ہے

 خلافت کی وہ عظمت، بس خدا کے ولی سے ہے

 وہ جامعِ قرآن، وہ محسنِ اسلام

 قلم جھکتا ہے خود، اس کی سچائی کے نام

 ---

 ## نتیجہ:

 حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی خلافت، ان کی شخصیت، صبر، عدل، سخاوت، اور قرآن کی خدمت، امتِ مسلمہ کے لیے ایک روشن مثال ہے۔  آپ کی شہادت اسلامی تاریخ کا ایک دردناک باب ہے، مگر آپ کا کردار تاقیامت مشعلِ راہ ہے۔

 ---

 ## حوالہ جات (مستند کتب):

 1.  **صحیح بخاری**

 2.  **صحیح مسلم**

 3.  **مسند احمد بن حنبل**

 4.  **ترمذی شریف**

 5.  **تاریخ طبری**

 6.  **البدایہ والنہایہ - ابن کثیر**

 7.  **الاستیعاب - ابن عبد البر**

 8.  **فتوح البلدان - بلاذری**

 9.  **الاصابہ فی تمییز الصحابہ - ابن حجر عسقلانی**

 10.  **السیرة النبویہ - ابن ہشام**

 ---



Comments

Popular posts from this blog

نماز کی فضیلت

Namaz ki Fazilat Quran or Hadaith Ki Roshni Mn

Shan e Bait ul Maqdas